اے کمیل! یہ بات سمجھ لو اور جان لو کہ ہم ہر گز اس بات کی اجازت نہیں دیتے کہ ہمارے چاہنے والا کسی کی امانت میں خیانت کرے اور جو شخص ہماری طرف نسبت دے کر کسی کی امانت ھڑپ جائے وہ جہنم کی آگ کا مستحق ہے میں قسم کھا کر کہتا ہوں کہ رسول اللہ(ص) نے اپنی وفات سے پہلے مجھ سے تین مرتبہ فرمایا تھا: اے ابو الحسن!امانت کو اس کے مالک کو لوٹا دو،چاہے وہ نیک ہو یا بد،امانت چھوٹی ہو یا بڑی یہاں تک کہ اگر سوئی اور دھاگہ ہی کیوں نہ ہو۔
قارئین کرام! جیسا کہ آپ حضرات نے ملاحظہ فرمایا اور یہ ایک تاریخی حقیقت بھی ہے کہ جناب کمیل(رض) حضرت علی علیہ السلام کے مخلص اور با وفا صحابی تھے جن کی وساطت سے آج بہت سی تعلیمات اور معارف علوی ہمارے پاس ہیں چنانچہ حضرت نے کمیل کو جو نصیحتیں فرمائی ان میں سے کچھ ہم اس کالم میں بیان کر رہے ہیں۔ نیز اسی سریز کے گذشہ مضمون کو پڑھنے کے لئے ان لنکس پر کلک کیا جاسکتا ہے!
جناب کمیل کو حضرت امیر(ع) کی نصیحتیں(1)
جناب کمیل کو حضرت امیر(ع) کی نصیحتیں(2)
جناب کمیل کو حضرت امیر(ع) کی نصیحتیں(3)
گذشتہ سے پیوستہ: اے کمیل! واجب نماز کو چھوڑنے کی اجازت نہیں ہے جبکہ نافلہ(مستحب) کے پڑھنے پر سختی نہیں ہے۔
اے کمیل! تمہاری نیکیاں کم اور گناہ زیادہ ہیں،اور جو نعمتیں اللہ نے تمہیں دی ہیں وہ تمہارے عمل کے مقابلے میں بے شمار و بےحساب ہیں۔
اے کمیل! تم ہر وقت اللہ کی نعمتوں کے حصار میں ہو لہذا تمہیں ہر حال میں اس کا شکر،تسبیح اور تقدیس کرنا چاہیئے۔
اے کمیل! نماز پڑھنا روزہ رکھنا اور صدقہ دینا کوئی کمال نہیں ہے بلکہ کمال یہ ہے کہ تم پاکیزہ قلب،محبوب عمل اور مکمل خشوع کے ساتھ نماز میں کھڑے ہو،تم یہ غور کرو کہ کہاں اور کس چیز پر نماز پڑھ رہے ہو اگر یہ چیز (مکان و جگہ) حلال راستہ سے فراہم نہ کی گئی تو نماز قبول نہیں ہوگی۔
اے کمیل! زبان دل سے قوت لیتی ہے اور دل غذا سے،لہذا ہر غذا سے پہلے یہ دیکھ لو کہ یہ حلال ہے کہ نہیں چونکہ اگر تمہاری غذا حلال نہیں ہوگی تو تمہاری تسبیح اور شکر قبول نہیں ہوگا۔
اے کمیل! یہ بات سمجھ لو اور جان لو کہ ہم ہر گز اس بات کی اجازت نہیں دیتے کہ ہمارے چاہنے والا کسی کی امانت میں خیانت کرے اور جو شخص ہماری طرف نسبت دے کر کسی کی امانت ھڑپ جائے وہ جہنم کی آگ کا مستحق ہے میں قسم کھا کر کہتا ہوں کہ رسول اللہ(ص) نے اپنی وفات سے پہلے مجھ سے تین مرتبہ فرمایا تھا: اے ابو الحسن!امانت کو اس کے مالک کو لوٹا دو،چاہے وہ نیک ہو یا بد،امانت چھوٹی ہو یا بڑی یہاں تک کہ اگر سوئی اور دھاگہ ہی کیوں نہ ہو۔
اے کمیل! جہاد حاکم عادل کے پرچم کے نیچے ہی جائز ہے اور مال غنیمت کا حصول حاکم بافضیلت کے ہاتھوں کے علاوہ لینا حلال نہیں ہے۔
اے کمیل! جو شخص کوئی ایسا عمل انجام دے جس کا اثر جنت کا حصول نہ ہو تو تم اسے دردناک اور دائمی عذاب کی خبر دیدو۔
اے کمیل! میں اللہ تعالٰی کی توفیقات پر اس کا شکر ادا کرتا ہوں۔اے کمیل! اب اگر تم چاہو تو جاسکتے ہو۔
منابع:
۱۔تحف العقول۔
۲۔ بشارة المصطفى لشيعة المرتضى۔
کوئی تبصرہ نہیں! سب سے پہلا تبصرہ کرنے والے بنیں۔